
الباقر مرکز مطالعات و تحققیات اسلام آباد کی طرف سے کتاب (ولایت فقیہ؛ عصرِ غیبت میں اسلام کا سیاسی نظام) اشاعت کے بعد قارئین کی خدمت میں پیش کردی گئی ہے۔ کتاب ہذا الباقر مرکز مطالعات و تحقیقات اسلام آباد اور باقر العلوم انسٹیٹیوٹ قم المقدس کے فاضل محققین کی مشترکہ کاوش ہے۔ موسسہ باقر العلوم قم المقدس نے موضوع سے دلچسپی رکھنے والے طلبہ اور محققین کے لیے اسلام کا سیاسی نظام کے عنوان سے ایک کورس منعقد کروایا۔ کورس کے استاد حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالحمید اشکوری حوزہ علمیہ قم المقدس کے معروف استاد اور اس موضوع پر متعدد کتب اور مقالات کے مصنف ہیں۔ کورس کے اختتام پر موضوع کی اہمیت اور دروس کی جامعیت کے پیش نظر موسسہ باقر العلوم قم المقدس کے گروہ محققین حجج الاسلام فدا علمی حلیمی، عسکری مقدس، محسن عباس مقپون، عادل مہدوی اور اشرف حسین سراج نے ان دروس کو اردو زبان میں تدوین کیا۔ کتاب ہذا کو تدقیق کے بعد الباقر مرکز مطالعات و تحقیقات اسلام آباد نے شائع کیا ہے۔ 326 صفحات پر مشتمل کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلاب باب فکری نظام میں ولایت فقیہ کا مقام کے بارے میں ہے۔ دوسرے اور تیسرے باب میں دین، فقہ اور سیاست کا باہمی تعلق بیان کیا گیا ہے۔ چوتھا باب اس سوال کا جواب دیتا ہے کہ مذہب اہل بیت میں ولایت فقیہ کی بحث کلامی ہے یا فقہی۔ پانچواں باب ولایت فقیہ کے عنوان سے تاریخ تشیع کا ایک جائزہ پیش کرتا ہے۔ چھٹے باب میں دسویں صدی ہجری میں شیعہ تفکر اور عقیدے کی بحث ہے۔ ساتواں باب ولایت فقیہ کے چند فرضیوں پر مشتمل ہے۔ آٹھویں باب میں دینی حکومت کی مختلف تعریفیں بیان کی گئی ہیں۔ نواں اور دسواں باب ولایت فقیہ کے عقلی و نقلی دلائل سے متعلق ہے۔
امید کرتے ہیں کتاب ھذا اس موضوع پر اردو زبان میں دستیاب لٹریچر میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوگی۔