چند روز قبل جید علمائے کرام اور زعماء الباقر مرکز مطالعات تشریف لے آئے۔ جن میں مجلس وحدت مسلمین کے چئیرمین حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید حسنین عباس گردیزی، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ احمد اقبال رضوی، پروفیسر امتیاز علی رضوی، حجۃ الاسلام ملک نصیر حسین، حجۃ الاسلام اقبال حسین بہشتی، حجۃ الاسلام سید ثمر عباس نقوی، حجۃ الاسلام سید جاوید شیرازی اور جناب سید اسد عباس نقوی و دیگر شامل تھے۔ الباقر مرکز مطالعات کے صدر نشین جناب سید ابنِ حسن بخاری نے معزز مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور انہیں ادارہ الباقر کے ذیلی شعبہ جات خصوصا الباقر مرکز مطالعات کا تعارف کروایا۔ انہوں نے معزز مہمانوں کے بتایا کہ ادارہ الباقر 7 ذیلی اداروں کا مجموعا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الباقر مرکز مطالعات مختلف دینی و علمی موضوعات پر تحقیقی و علمی نکتہ نظرات پیش کرتا اور معاشرے کے فکری و علمی مسائل میں رہنمائی کی غرض سے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا الباقر مرکز مطالعات پہلے مرحلے میں ایک تحقیقی علمی مجلے سمیت چار مختلف پروجیکٹس پر کام کررہا ہے۔ اس موقع پر حجۃ الاسلام والمسلمین نے علمی و تحقیقی امور کی اہمیت اور ضرورت پر خصوصی گفتگو کی اور ادارہ الباقر کی مختلف شعبہ ہائے زندگی میں فعالیت کو سراہا۔ انہوں نے کہا عصر حاضر میں علم و برھان بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے لہذا ضروری ہے کہ ایسے اداروں کا قیام عمل میں لایا جائے جو علم و برھان کی حوصلہ افزائی اور تحقیق و تنقید کی ترویج کرے تاکہ عصر حاضر کے فکری چینلجز کا مقابلہ کیا جاسکے۔ دیگر معزز مہمانوں نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور الباقر مرکز مطالعات کی فعالیت کو سراہا۔