گزشتہ روز شعبہ تعلیم میں سرگرم عمل ادارہ برائے پیشرفت تعلیم و تربیت کے ایک وفد نے الباقر مرکز مطالعات کا دورہ کیا۔ ادارہ برائے پیشرفت تعلیم و تربیت سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور ماہرین تعلیم میں جناب ڈاکٹر ریاض حسین۔ جناب ڈاکٹر محمد سہیل، جناب ڈاکٹر قیصر عباس، جناب ڈاکٹر روشن علی، جناب محمد ثقلین و دیگر شامل تھے۔ وفد میں شریک اہل علم و دانش نے الباقر مرکز مطالعات کے قیام پر ادارہ الباقر کے مسوولین کو مبارک باد پیش کی اور ادارہ الباقر کے ذیل میں تحقیقی شعبے کے قیام کو سراہا۔ انہوں نےکہا کہ ہر عمل کی بنیاد فکر ہے اور اگر فکر کو علم و منطق کے ساتھ درست سمت نہ دی جائے تو وہ گمراہ ہوجاتی لہذا گمراہ فکر گمراہ عمل کی بنیاد بنتی ہے جس کیوجہ سے معاشرے میں گمراہی اور فساد جنم لیتا ہے لہذا ضروری ہے کہ فکری اور علمی کام کو تقویت فراہم کی جائے۔ معاشرے کی بنیاد درست فکر اور علم پر ہو تو معاشرے کی ترقی یقینی ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا یہ کام جہاں رسمی تعلیمی تحقیقی ادارے کررہے ہیں وہیں غیر رسمی ایسے تحقیقی اداروں اور فورمز کی بھی اشد ضرورت ہے جو معاشرے کی علمی و فکری ضرورت پوری کریں، جو تولید علم کریں اور محتوا عوام تک پہنچائیں۔ وفد کے شرکاء نے فکری اور علمی امور میں ادارہ برائے پیشرفت تعلیم و تربیت اور الباقر مرکز مطالعات کے درمیان عملی تعاون کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دونوں ادارے ایکدوسرے کے تجربات، صلاحیت و ظرفیت سے بہتر استفادہ کرتے ہوئے معاشرے کے لیے بہتر نتائج سامنے لا سکیں۔
الباقر مرکز مطالعات کے صدر نشین جناب سید ابنِ حسن بخاری نے ادارہ برائے پیشرفت تعلیم و تربیت کے وفد کی تشریف آوری کا شکریہ ادا کیا اور معزز مہمانوں کو مرکز مطالعات کے جاری پروجیکٹس اور ادارہ الباقر کے دیگر شعبوں کا تعارف کروایا۔